Chehid Wala Matka
Chehid Wala Matka
Chehid Wala Matka Grandmother
There lived an old woman in China.
This had two pots. Both matkas were hanging on one end of the bamboo stick. The old woman used to pass the bamboo behind her neck and hold the stick on her shoulders. One pot had a slight hole while the other pot was perfectly fine every day
Bur
The old woman used to bring water from the fountain
Adha
But the water in the pot that had a hole in it kept on reaching the house. This continued for two years. The healthy matka became proud of himself that he brings full water while the perforated matka
The poor man started to feel ashamed because his water was left half. Finally,
one day the cheed wale matka dared to ask the elder to change it and get a proper matka. Since it has a hole in it, it is not capable of bringing water.
When the old woman heard this, she started smiling and said, “Haven’t you noticed how many beautiful flowers are ahead of you?” I knew you had holes in you, so I
They were placed among the flowers on the path towards you, and when you passed through this path, your water kept falling on the seeds of these flowers and look!
How many beautiful and colorful flowers have grown today only because of you and I did not have to work hard. I will decorate my house by making bouquets of all these flowers.
I could not have done all this without you. Everyone has some good or bad, but the real fun is how you turn someone’s bad into good.
چهید والا مٹکا
دادی
چین میں ایک بُڑھیا رہتی تھی۔ اس
کے پاس دو مٹکے تھے. دونوں مٹکے بانس کے ڈنڈے کے ایک ایک کنارے پہ لٹکے ہوے تھے. بڑھیا بانس کو اپنی گردن کے پیچھے سے گزار کر کندھوں کے سہارے ڈنڈا پکڑا کرتی تھی. ایک مٹکے میں ہلکا سا چھید تھا جب کہ دوسرا ملکا بلکل ٹھیک تھا ہر روز
بر بُڑھیا چشمے سے پانی بھر کے لاتی
آدها
تھی مگر جس مٹکے میں چھید تھا اس کا پانی گھر پہنچتے پہنچتے ره جاتا تھا۔ دو سال تک یہ سلسلہ جاری رہا۔ صحیح سلامت مٹکے کو اپنے اوپر ناز و غرور ہونے لگا کہ وہ پورا پانی لاتا ہے جبکہ چھید والا مٹکا
بیچاره شرمندہ رہنے لگا کیونکہ اس کا پانی آدھا رہ جاتا تھا. آخر چهید والے مٹکے نے ایک دن ہمت کر کہ بڑھیا سے کہا کے وہ اسے تبدیل کروا کر کوئی صحیح سلامت مٹکا لے لے. چونکہ اس میں چھید ہے اس لئے وہ پانی لانے کہ قابل نہیں ہے۔ بُڑھیا نے یہ سنا تو مسکرانے لگی اور بولی کیا تم نے غور نہیں کیا کہ تمہاری طرف والے راستے کتنے خوبصورت پھول آگے ہیں؟ مجھے معلوم تھا کہ تم میں چھید ہے، لہذا میں
تمہاری طرف والے راستے میں پھولوں کے بیچ ڈال دیے تھے، اور جب تم اس راستے سے گزرتے تھے تو تمہارا پانی ان پھولوں کے بیجوں پہ پڑتا رہا اور دیکھو! آج کتنے خوبصورت اور رنگ برنگے پھول صرف تمہاری وجہ سے اگ آے ہیں اور مجھے بھی زیادہ محنت نہیں کرنا پڑی. میں ان سب پھولوں کہ گلدستے بنا کر اپنا گھر سجاؤں گی۔ میں تمہارے بغیر یہ سب نہیں کر سکتی تھی. ہر کسی میں کوئی نہ کوئی خوبی اور خامی ضرور ہوتی ہے مگر اصل مزہ تو یہ ہے کہ آپ کسی کی خامی کو کس طرح خوبی میں تبدیل کرتے ہیں